اسلام آباد7مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے اعلان کیا ہے کہ ملکی دارالحکومت اسلام آبادمیں تعمیرکیاجانے والا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ اس سال اگست کے وسط میں کام کرنا شروع کر دے گا۔نیوزایجنسی روئٹرزکی اسلام آبادسے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کا نیا بین الاقوامی ایئرپورٹ اس سال اگست کے وسط میں پروازوں اورمسافروں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ نیا ہوائی اڈہ اسلام آباد کے بے نظیر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا متبادل ہو گا۔نواز شریف آج چھ مئی بروز ہفتہ زیر تعمیر ایئرپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے اس کے دورے پر تھے جہاں انہوں نے پی ٹی وی سے گفت گو کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے اسلام آباد ایئر پورٹ پراجیکٹ پر توجہ دی ہے اور اسے تیزی سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ تیز رفتار ترقی کے لیے ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار بھی تیز ہونا چاہیے۔‘‘شریفحکومت ملک میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے جن میں ٹرانسپورٹ اور انرجی کے شعبوں پر خاص توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ نواز شریف ایئرپورٹ اور دیگر بڑے منصوبوں کو ملکی معیشت کی ترقی کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ ملک میں جاری ترقیاتی منصوبوں میں سے زیادہ تر تکمیل کے قریب ہیں۔ ان منصوبوں کو اگلے سال کے انتخابات کی تیاری بھی کہا جا رہا ہے۔پاکستانی دارالحکومت کا موجودہ ایئر پورٹ وہاں فراہم کی جانے والی ناقص سہولیات کے سبب مسافروں کے لیے پریشانی کا باعث بھی ہے اور مسافروں نے اس بارے میں لطیفے بھی بنا رکھے ہیں۔ بے نظیر بھٹو ایئرپورٹ راولپنڈی میں ملٹری بیس کے قریب واقع ہے۔اکثر بین الاقوامی مسافر اس ایئرپورٹ پر بد نظمی کی شکایت کرتے ہیں۔ سن 2014 میں ’گائیڈ ٹو سلیپنگ ان ایئرپورٹ‘ نامی ویب سائٹ پر صارفین نے اسے دنیا کا بدترین ایئرپورٹ قرار دیا تھا اور مقامی میڈیا بھی ملکی دارالحکومت کے ہوائی اڈے کے حالات اور وہاں فراہم کی جانے والی سہولیات پر تنقید کرتا رہا ہے۔اسلام آباد کے نئے ایئرپورٹ کی تعمیر تاخیر کا شکار رہی ہے تاہم اب حکام کا کہنا ہے کہ اس کا پچانوے فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور اسے رواں برس چودہ اگست کو پروازوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔